ارنا کے مطابق اکیس اگست کو دہشت گردی کے شکار لوگوں کے عالمی دن کی مناسبت سے دہشت گردی کے شکار لوگوں کی حمایت کرنے والی انجمن کی طرف سے "صبر کے رول ماڈل " کے عنوان سے ایک سینمینار کا انعقاد کیا گیا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے اس سیمینار میں تقریر کے دوران کہا کہ اس سال ہم ایسے حالات میں یہ دن منا رہے ہیں کہ جب انسانی حقوق کے تحفظ کا دعوی کرنے والی امریکہ و برطانیہ جیسی کچھ حکومتوں کی مکمل حمایت کے ساتھ بچوں کی قاتل جعلی صیہونی حکومت کی جانب سے دنیا کی سب سے بڑی ریاستی دہشت گردی جاری ہے اور وہ انسانی حقوق کے تحفظ کا دعوی کرنےوالی کچھ حکومتوں کی حمایت سے تمام ادیان آسمانی کے لئے مقدس سر زمین فلسطین میں بدترین جرائم کا ارتکاب کر رہی ہے۔
ترجمان وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ ایسے حالات میں کہ جب ہر گھنٹے چار فلسطینی بچے اسرائیلی حکومت کی دہشت گرد و سفاک فوج کے ہاتھوں شہید ہو رہے ہوں اور ہر دن تقریبا چالیس فلسطینی بچے ان جرائم پیشہ صیہونیوں کے دہشت گردانہ حملوں میں اپنی ماؤں کو کھو رہے ہوں، دہشت گردی کا شکار ہونےوالوں کو خراج عقیدت پیش کرنا ایک کھوکھلے نعرے کے سوا کچھ نہیں ہے۔
ناصر کنعانی نے کہا کہ مغرب کے کچھ ملک خاص طور پر امریکہ ایسے حالات میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کا دعوی کرتا ہے کہ جب ملکوں نے دنیا کے سب سے خطرناک دہشت گرد یعنی صیہونی حکومت کو وجود بخشنا ہے اور اس کی ہر طرح سے حمایت بھی کرتے ہیں۔
ترجمان وزارت خارجہ نے ریاستی اور منصوبہ بند دہشت گردی کا ذکر کیا اور کہا کہ اس کی واضح مثال غاصب صیہونی حکومت ہے کہ جس نے ایران کے کئ اہم ایٹمی سائنس دانوں کا قتل کرایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے ہیرو ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کو شہید کرنے کا دھبہ کبھی بھی امریکی حکومت کی پیشانی سے صاف نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ بہت عرصے سے مغربی دعویداروں خاص طور پر دہشت گردی اور تل ابیب کے مافیاؤں کی سب سے بڑی حامی امریکی حکومت کے چہرے سے نقاب اتر چکا ہے۔
ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ جتنی جلدی ہو سکے نسل کشی کو روکنے اور اس کے ذمہ داروں اور حامیوں کے خلاف مقدمہ چلانے نیز فلسطینی عوام کے لئے امداد کی ترسیل اور غزہ کی تعمیر نو کے لئے فوری اقدام کیا جانا چاہیے۔
آپ کا تبصرہ